دنیا کورونا وائرس سے ڈر رہی ہے لیکن عالمی بینک کا کہنا ہے کہ موٹاپے کے باعث لگنے والی 3 بیماریاں زیادہ تر ممالک میں موت کی سب سے بڑی3 وجوہات ہیں۔
دنیا بھر میں موٹاپا عالمی معیشت پر بھی بوجھ بنتا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں مالدیپ کے بعد سب سے زیادہ موٹی خواتین پاکستانی میں ہیں۔
عالمی بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں موٹاپے کا شکار لوگوں کی تعداد 2 ارب تک پہنچ چکی ہے۔ان میں سے 70 فیصد سے زیادہ افراد کم اور مڈل انکم والے ملکوں میں رہتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق اگلے 15 سال کے دوران ترقی پزیر ممالک کے موٹاپے کی قیمت کے طور پر 70 کھرب ڈالر ادا کرنے پڑیں گے۔
موٹاپا صحت پر اخراجات بڑھانے کے علاوہ، معزوری اور شرح اموات میں اضافے کا بھی باعث بن سکتا ہے۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ موٹے افراد کی پیداواری استعداد بھی کم ہوتی ہے۔
دنیا بھر میں موٹاپے اور اس کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں سے ہر سال 40 لاکھ اموات ہوتی ہیں۔
پاکستان میں اوور ویٹ اور موٹی خواتین کی تعداد 32.4 فیصد ہے۔
مالدیپ میں یہ شرح 35.4 فیصد، بھارت میں موٹی خواتین کی تعداد 22.4 فیصد، بنگلہ دیش میں 23 فیصد اور سری لنکا میں 28.3 فیصد ہے۔
۔