پشاور میں ایک اور خواجہ سرا قتل کر دیا گیا

خیبر پختونخوا میں‌ خواجہ سراؤں‌ پر حملوں‌ کا سلسلہ جاری ہے. حکومتی دعوؤں کے برخلاف پشاور
میں ایک اور خواجہ سرا کو قتل کر دیا گیا ہے.
پشاور کے دلہ زاک روڑ پر فائرنگ کر کے خواجہ سراء کو ہلاک کیا گیا. پولیس کے مطابق فائرنگ سے
خواجہ سراچل بسا اور ملزم واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گیا.

مردان سے خواجہ سراؤں کی بے دخلی کے منصوبہ کے خلاف احتجاج

فائرنگ سے پہلے ملزم اور خواجہ سرا کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور پھر نوبت ہاتھا پائی تک جاپہنچی
اسی دوران نے پستول نکال کے خواجہ سراء گو گولی مار دی.

خواجہ سرا سید البشرعرف شہناز کا تعلق شبقدر سے تھا پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں‌ نے شواہد اکھٹے کر
کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے. خیبرپختونخوا میں آئے روز خواجہ سراؤں‌ کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے.
اب تک متعدد خواجہ سرا ہلاک کیے جاچکے ہیں‌ لیکن ملزمان نامعلوم سے معلوم نہیں‌ ہو سکے.

خواجہ سرا ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں. سرکاری ملازمت ہو یا پرائیویٹ سیکٹر سب ہی
جگہ وہ لوگوں‌ کے ساتھ کام کر رہے ہیں. خواجہ سراؤں‌ کا کہنا ہے کہ نہیں‌ معلوم کون افراد ہم سے خوفزدہ ہیں؟