ای سی سی نے گیس صارفین پر 310 ارب روپے کے اضافی بوجھ کی منظوری دے دی ہے. ذرائع کے مطابق
گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں 112 فیصد سے زائد اضافہ کی منظوری دے دی گئی ہے.
سی این جی سیکٹر، قیمت 1371 سے بڑھا کر 1805 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی گئی.
سیمنٹ انڈسٹری، قیمت 1277 سے بڑھا کر 1500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی. کمرشل
صارفین، قیمت 1283 سے بڑھ کر1605 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گی.
بلک صارفین، قیمت 780 سے بڑھ کر 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گی. ایکسپورٹ سیکٹر، گیس
کی قیمت 819 سے بڑھا کر 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی.
بجلی صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 100 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا ہے. کھاد سیکٹر کے لیے گیس
کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے.
مہنگائی کے ستائے کراچی والوں کیلئے ایک اور بری خبر
ذرائع کے مطابق نان ایکسپورٹ سیکٹر، قیمت 1054 سے بڑھ کر 1200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گی.
ایکسپورٹ سیکٹر، قیمت 852 سے بڑھ کر 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گی. گیس کی نئی قیمتوں
کا اطلاق یکم جنوری 2023 سے ہو گا.
گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں کے 10 سلیبز کی منظوری دی. نان پروٹیکٹیڈ گھریلو صارفین پر 500
روپے کے فکس چارجز عائد کیا. پروٹیکٹیڈ کیٹیگری کے صارفین کے لیے 50 روپے فکس چارجز عائد کیا.
روٹی تنور کے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا.