پشاور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایک اور شہری کو توہین مذہب کے الزام میں موت کی سزا
سنادی ہے۔ شہری پر واٹس ایپ گروپ میں توہین مذہب سے متعلق پیغام شیئر کیا تھا.
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے یہ سزا ملکی قانون اور الیکٹرانک جرائم کی روک تھام سے متعلق
قانون کے تحت سنائی ہے۔ شہری کو جرمانہ اور مجموعی طور پر 23 سال کی سزا سنائی گئی ہے.
پاکستان میں بدقسمتی سے توہین مذہب کا سہارا لے کر بعض اوقات بغیر مقدمہ چلائے مشتعل عوام
کسی کو بھی سر راہ مار دیتے ہیں.
کئی واقعات میں ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ اپنے مزموم مقاصد کے لیے لوگوں پر الزامات لگا
کر انہیں مار دیتے ہیں. پشاور میں عدالت میں ایک نوجوان میں توہین مذہب کے مبینہ ملزم کو گولی مار
کے ہلاک کر دیا تھا.
پشاور میں توہین مذہب کے ایک اور ملزم کو عمرقید
