پاکستان کرکٹ‌ ٹیم کو ایک غلطی لے ڈوبی

پاکستان کرکٹ ٹیم کی دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے میلے میں‌ بڑی ٹیموں کے خلاف کارکردگی انتہائی مایوس کن
رہی ہے. پہلے بھارت اور پھر آسٹریلیا نے بنگلور نے شکست سے دوچار کیا.
خبروالے نے پہلے ہی لکھا تھا کہ کپتان بابر اعظم کو اپنے طرز عمل اور روائیتی کھیل کو تبدیل کرنا ہو گا. بدقسمتی
سے سابق کپتان مصباح الحق اور انضمام الحق جیسے کرکٹر اگر ٹیم سے چمٹے رہیں گے تو قومی ٹیم کبھی بھی
اچھی ٹیموں کے خلاف میچز نہیں جیت سکے گی.

بات کرلیتے ہیں آسٹریلیا کے خلاف میچ میں بالنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ کی تو اس نے شائقین کرکٹ کو مایوس کیا.
ڈیوڈ وارنر کا کیچ ڈراپ کرنے کے بعد اسامہ میر پر پاکستانیوں نے توپوں کا رخ کر دیا ہے. حالانکہ آسٹریلیا کے
فیلڈرز نے بھی ہمارے اوپنرز کے کیچز ڈراب کیے لیکن انہوں نے تو عصاب پہ سوار نہیں کیا
آسٹریلیا کے کپتان اور فیلڈرز ننے اپنی غلطی کو بہتر حکمت عملی کے ذریعے درست کرلیا اور پاکستان کرکٹ ٹیم
کو فتح کے قریب جانے نہیں دیا.

آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی آج کیا حکمت عملی ہوگی؟

بنگلور کی بیٹنگ وکٹ پر ناقص بالنگ اور حکمت عملی کی وجہ سے رنز کا پہاڑ تو کھڑا ہونا ہی تھا وہ تو خیرکریں
اوپنرز کے بعد زیادہ کوئی آسٹریلوی بیٹسمین جم نہ سکا ورنہ 367 کے بجائے یہ ٹوٹل 400 کی سطح بھی عبور کر
سکتا تھا.
پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے پے درپے شکستوں کے بعد اگلے مرحلے میں پہنچنا مشکل ہوتا جارہا ہے اگر ایک اور
میچ میں شکست کا مزا چکھ لیا تو پھر شرمندگی کے بجائے کچھ ہاتھ نہ آئے گا.