پاکستان کرکٹ ٹیم کے آئی سی سی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات تاحال برقرار ہیں. یہ امکانات
زیادہ روش اس وقت ہوں گے جب 9 نومبر کو سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے میچ میں برسات کی چھڑی لگ جائے.
موسم کی پیش گوئی تو کچھ اسی طرح کی ہے کہ بارش ہو سکتی ہے. اگر بارش بھی نہ ہو تو پھر پاکستان کا کیا
ہوگا.
اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہمیں نیوزی لینڈ کے خلاف سری لنکا ٹیم کے فتح یاب ہونے کی دعائیں کرنی
ہوں گی. سری لنکا اگر پاکستانیوں کی دعاؤں کے باوجود بھی جیت نہ پائے تو پھر بابر الیون کے کاندھوں پر
بھاری زمہ داری آن پڑے گی.
فخرزمان کی بیٹنگ نے پاکستان کو فتح دلوادی
پاکستان کا 11 نومبر کو آخری میچ انگلینڈ کے خلاف ہے اس میچ میں پوری ٹیم کو 100 فیصد کارکردگی دکھانی
ہو گی. ساتھ ہی بڑے مارجن سے انگلش ٹیم کو شکست بھی دینی ہو گی.
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ اگر مگر اور قیاص آرائیوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے. 92 کے ورلڈکپ میں بھی کچھ
ایسا ہی ہوا تھا. سیمی فائنل کے تمام امکانات معدوم ہو چکے تھے لیکن یکدم پاکستان نے اپنی اعلی کارکردگی سے
دنیائے کرکٹ کو حیران اور پریشان کر دیا اور پاکستان ورلڈ کپ چیمپئین بن گیا.
اس بار بھی کچھ ویسی ہی صورت حال ہے اور کرکٹ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے. بھارت کی سرزمین پر جیت کے
آنا ورلڈکپ سے بڑی کامیابی ہو گی.