پاکستان پر مافیاز کا قبضہ، عوام کو گنا بنا دیا گیا

حکمرانوں‌ اور بااثر افراد کے گٹھ جوڑ نے پاکستان کے عوام کی نیندیں اڑا دی ہیں. مہنگائی کی چکی میں
پسے ہوئے عوام کا حال گنے کے جوس کی طرح کر دیا گیا ہے.
بالکل اسی طرح جیسے جوس نکالنے کے لیے گنے کو مشین میں کئی بار ڈالا جاتا ہے جب کچھ نہیں بچتا
تو پھر اس کے درمیان لیمو رکھ کے مشین میں ڈالا جاتا ہے شائد کچھ اور نکل آئے.
تاجروں، سرمایہ داروں اور اسمبلیوں میں قانون بنانے والے اراکین اسمبلی اسی نظریہ کو سامنے رکھ کے
عوام کو نچوڑ رہے ہیں.

عوامی ردعمل پر بجلی کمپنی ملازمین خوف زدہ

پاکستان میں جتنی مہنگی بجلی ہے شائد ہی کسی ملک میں اس قدر مہنگی ہو. پاکستان کے پڑوسی ملک
بھارت میں بجلی کا ایک یونٹ تقریبا 14 روپے اور بنگلہ دیش میں 18 روپے ہے. اس کے برخلاف پاکستان
میں 52 روپے سے بھی زیادہ فی یونٹ چارج کیا جارہا ہے.
بجلی اور پیٹرول کو بھی متوسط طپقے سے دور کیا جارہا ہے. مہنگائی کے مارے عوام نے بجلی کے بلز
کے خلاف پہلی مظاہرے کیے ہیں.

عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ہر ادارے پر مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے. حکمران جو الیکشن کے ذریعے
اقتدار میں لائے جائیں یا پھر نگراں حکومت ہو سب ہی مافیا کا حصہ دیکھائی دیتے ہیں.
جس کا جہاں بس چلتا ہے وہ عوام کو چونا لگانے میں کسر نہیں چھوڑ رہا ہے. سوشل میڈیا پر ایک صارف
کا کہنا ہے کہ جس طرح‌ عوام بجلی کی زئد بلنگ پر باہر نکلے ہیں وہ یہ سلسلہ جاری رکھیں کیونکہ اب
چند روز بعد پیٹرول بھی مزید مہنگا کیا جانا ہے.
عوام کو اب چینی مافیا، گندم مافیا، چکن مافیا، ذخیرہ مافیا، پیٹرول مافیا، بجلی مافیا اور تمام مافیاز کے
خلاف سڑکوں پر آنے پڑے گا اس کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا.
انہی حکمرانوں کی وجہ سے پاکستانی کرنسی کی کوئی اوقات نہیں رہی. 71 میں جدا ہونے والے بنگلہ دیش
کو دیکھیں وہ معیشت میں اپنے سے کئی گنا بڑے ملک بھارت کو ٹکر دے رہا ہے.
پاکستان کی معیشت اور کرنسی کو دیکھیں تو شرمندگی کے سوا کچھ دیکھائی نہیں دیتا. کرپٹ حکمرانوں
نے پاکستان کو افغانستان، شام، یمن، عراق اور لیبیا سے بدتر بنا دیا ہے.