میڈیکل اسٹورز بڑے لٹیرے، 280 کی دوائی 1400 میں فروخت

ملک بھر میں منافع خوروں نے مہنگائی کے اس دور میں عوام کا برا حال کر دیا ہے. فارمیسی والوں نے کی حد ہی کر رکھی
ہے آئے روز دوائی کی قیمت میں کئی سو روپے کا یکدم اضافہ کر دیتے ہیں. اس پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں تھا.
وزارت صحت پنجاب نے اب عوام کا کچھ خیال کرتے ہوئے منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے.
ترجمان وزیر صحت کے مطابق لاہور میں کارروائی کے دوران منظور شدہ قیمت سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف
بڑا ایکشن لیا گیا ہے. ہیپارن انجیکشن، ٹی بی، مرگی، کینسر اور جان بچانے والی ادویات بلیک میں فروخت کی جارہی تھیں.
بیشتر میڈیکل اسٹورز پہ ادویات منظور شدہ قیمت سے زائد پر بیچی جارہی تھیں . ٹیگرال مرگی کی دوا 260 روپے ڈبی کی
بجائے 1300سے 1400 کی فروخت کی جارہی تھی.
ہیپارین انجکشن 975 کی بجاے 1500 سے 3000 کی فروخت ہو رہا تھا . ریووٹرل (Rivotril)267 روپے ڈبی کی
بجائے 700سے 800روپے فروخت ہو رہی تھی.
ریووٹرل(Rivotril)2mg کی ڈبی چارسو کی بجاے 800سے 1000 روپے کی فروخت ہو رہی تھی. زینکس 0.5mg کی
ڈبی دوسو اڑھتر کی بجاے چودہ سو روپے کی فروخت ہو رہی تھی.
زینکس 1mg ڈبی 502 روپے کی بجاے 4000 روپے کی فروخت ہو رہی تھی. الٹراوسٹ ڈبی 3418 روپے کی بجاے 6500
روپے کی فروخت ہو رہی تھی.
منافع خوروں کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے مطابق بھاری جرمانے اور سزائیں دی جایں گی.

قائد اعظم کے پاکستان سے کھلواڑ کون کر رہا ہے؟