امریکا کے صدر جو بائیڈن نے خبردار اور واضح کیا ہے کہ وہ کسی صورت مشرق وسطی میں روس، چین
اور ایران کے لیے خلا نہیں چھوڑے گا اور نہ ہی وہ کسی کو واک اوور دے گا.
جو بائیڈن نے ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ ایران کسی صورت جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل نہیں کرنے دے گا
اس بات کا اعلان انہوں نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں عرب ممالک کی تنظٰم خلیج تعاون کونسل کے سربراہ
اجلاس میں کیا.
خلیج تعاون کونسل کے اجلاس میں چھ ممبران سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، اومان اور کویت سمیت
دیگر تین عرب ممالک اردن، مصر اور عراق کے سربراہ شریک ہوئے.
کافنرنس مین علاقائی سلامتی اور امریکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی. اس کانفرنس کا بنیادی مرکز
ایران تھا جس کا خوف تمام عرب ملکوں پر قائم کیا گیا ہے.
خیال رہے امریکا کے صدر جو بائیڈن اسرائیل کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے جمعہ کو سعودی عرب پہنچے تھے. مشرق
وسطی اور امریکا کی صورت حال پر نظر رکھنے والوں کا ماننا ہے کہ امریکی صدر کا دورہ سعودی عرب، اسرائیل سے
زیادہ اہمیت کا حامل ہے.
سعودی عرب کے دورہ میں صدر بائیڈن نے خطے کے مستقبل سے متعلق دو ٹوک پالیسی کا اعلان کیا ہے. مستقبل قریب
میں اسرائیل اور دیگر عرب ممالک کے تعلقات استوار ہونے کی خبریں بھی منظر عام پر آئیں گی.