بھارت کی سب سے بڑی اور انتہاپسند ریاست میں مسلمانوں کی زندگی عزاب بنا دی گئی ہے. انتہاپسندوں نے
مسلمان میاں بیوی کو سب کے سامنے تشدد کر کے ہلاک کر دیا.
واقعہ جمعہ کو سیتا پور میں پیش آیا. جہاں آہنی راڈوں اور ڈنڈوں سے مار مار کے عباس اور ان کی بیوی
قمرالنسا کو تڑپا تڑپا کے مار دیا اور لوگ مزید مارو مزید مارو کے نعرے لگاتے رہے.
انتہاپسند ہندتوا نظریہ، لوجہاد اور افواہ
پولیس کے مطابق عباس کا بیٹا شوکت اور پڑوسی ہندو رام پال کی بیٹی روبی ایک دوسرے سے محبت کرتے
تھے 2020 میں چھپ کے شادی کرنے کے لیے دونوں گھروں سے بھاگ نکلے.
پولیس نے لڑکے کو گرفتار کرلیا اور جیل میں ڈال دیا. چند روز پہلے ہی عباس کا بیٹا جیل سے رہا ہوا تو
انتہا پسندوں نے حملے کی منصوبہ بندی کی.
خیال رہے اترپردیش میں مسلمان لڑکے پر ہندو لڑکی سے شادی کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے انتہا
پسندوں نے محبت کی اس شادی کو “لوجہاد” کا نام دے رکھا ہے.
چند روز پہلے بھی ایک مسلمان لڑکے کو ممبئی کے ریلوے اسٹیشن پر اسی جرم میں تشدد کا نشانہ بنایا
گیا تھا.
گجرات میں “لوجہاد” کے نام پر انتہاپسندوں کی مسلمانوں پر مزید سختیاں