اسرائیل کی فوج کی جانب سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسپتالوں پر حملے اور ان کا گھیراؤ جاری ہے۔ اسپتال
جہاں مریضوں اور زخمیوں کی جانیں بچائی جاتی تھیں اب اسرائیلی فوج انہیں زندہ درگور کر رہی ہے۔
غزہ جنگ:امریکا یورپ میں مسلمانوں کے گرد گھیرا تنگ
غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا سمیت 6 اسپتال مکمل طور پر اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہیں جہاں
اب صیہونی فوجی مریضوںاور زخمیوں کی جانیں لے رہے ہیں.
اسپتال نشانے پہ کیوں؟
اسرائیلی وزیراعظم اور فوج نے دنیا بھر کے سامنے منفی پروپیگنڈہ کر رکھا ہے کہ فلسطین کی مزحمتی تنظیم حماس
نے اسپتالوںکو اپنی شیلڈ کے طور پر استعمال کر رہی ہے.
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اسپتالوں باالخصوص الشفا کے نیچے سرنگیں بنائی ہوئی ہیں. یہ بھی دعوی کیا گیا تھا کہ
اسرائیلی فوجی اور شہریوں جنہیں حماس نے یرغمال بنارکھا ہے انہیں بھی اسپتالوںکے نیچے ہی رکھا ہوا ہے.
الشفا اسپتال کو گھیرے میں لیے کئی روز گزر چکے ہیں لیکن نہ کوئی سرنگ نکلی اور نہ ہی کسی یرغمالی کو آزاد کرایا
جا سکا ہے.
حماس نے 7 اکتوبر کی صبح سویرے اپنی کارروائیوں میں اسرائیل پہ حملہ کر کے امریکا سمیت پوری دنیا کو حیران
کر دیا تھا. حماس کے جنگجو اسرائیلی سرزمین سے 240 اسرائیلی فوجی اور شہری اٹھا کے لے گئے تھے.
قطر اور مصر کی طرف سے ان قیدیوںکی رہائی کے لیے مزاکرات جاری ہیں لیکن دوسرے طرف اقوام متحدہ
کی قرار کے باوجود اسرائیل جنگ بندی پر تیار نہیں اور نہتے فلسطینیوںکی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے.
اسرائیلی بمباری سے غزہ بچوں کا قبرستان بن گیا
اقوام متحدہ غزہ کو بچوںکا قبرستان بھی قرار دے چکا ہے. اب تک غزہ میں 12 ہزار کے قریب فلسطینی شہید
اور 30 ہزار سے کہیں زیادہ زخمی ہو چکے ہیں.
اسرائیل حمایت کھونے لگا
اسرائیل کی حماس مخالف دہشت گردی کی امریکا اور مغربی دنیا کی بیشتر حکومتیں حمایت ضرور کر رہی ہیں لیکن
ان کے عوام اسرائیل مخالفت اور فلسطینیوں کی حمایت میں ریلیاں نکال رہے ہیں.
ذرائع کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل اپنی حمایت کھوتا جارہا ہے. اسرائیل تمام تر ہتھکنڈے
استعمال کرنے کے باوجود حماس اور فلسطینیوںکو شکست دینے میں ناکام رہا ہے.