سعودی عرب اور حوثیوں کے درمیان سیکڑوں فوجیوں کا تبادلہ

یمن جنگ آٹھ سال بعد اپنے اختتام کی جانب تیزی سے بڑھنے لگی ہے اور امید ہو چلی ہے کہ یمن کے عوام کی
زندگی میں راحت کے ایام جلد آنے والے ہیں. قیام امن کی جانب تیزی سے قدم اٹھائے جارہے ہیں. اسی سلسلے
کی کڑی میں سعودی عرب اور حوثیوں نے ایک بار پھر قیدیوں‌ کا تبادلہ کیا ہے.
عالمی ادارہ ہلال احمر کے مطابق سعودی عرب نے حوثیوں کے سیکڑوں قیدیوں‌ کو رہا کر دیا ہے. اس کے جواب
میں یمن کے حوثیوں‌ نے بھی سعودی قیدی رہا کیے ہیں.
جنگ بندی اور عتماد سازی کی فضا بہتر بنانے کے لیے دونوں جانب سے 800 سے زائد قیدیوں‌ کا تبادلہ
ہونا تھا. اس طرح سعودی عرب اور یمن کے حوثی قیدی اپنے اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید الفطر منا سکیں گے.
خیال رہے یمن میں 2014 سے جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حوثیوں‌نے دارلحکومت ثنا پر قبضہ کر لیا
تھا. یمن کی حکومت اور صدر کی حمایت کرنے کا مارچ 2015 میں سعودی عرب نے اعلان کیا.
اس طرح سعودی عرب کی قیادت میں 41 رکنی فوج نے یمن پر جنگ مسلط کر دی اور اس اکتالیس رکنی
فوج کی قیادت پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کر رہے ہیں.