کراچی میں لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کے مختلف طریقے اختیار کیے جاتے ہیں ان دنوں آن لائن ٹیکسی
ڈرائیورز قتل کیے جارہے ہیں. پچھلے 2 ماہ کے دوران اس نوعیت کے دو واقعات رونما ہو چکے ہیں.
صفورہ گوٹھ کے قریب گزشتہ رات جھاڑیوں سے نوجوان کی لاش ملی جس کی شناکت شاہزیب کے نام سے
کی گئی. نوجوان کا تعلق حیدرآباد سے تھا.
قتل کا مقدمہ سچل تھانے میں والد ریاض انصاری کی مدعیت میں درج کیا گیا. ایف آئی آر کے مطابق ہم حیدرآباد
کے رہائشی ہیں میرے بیٹے کو آن لائن اپلیکیشن کے ذریعے حیدرآباد سے کراچی میں کورنگی کی رائیڈ ملی
تھی. پہلی راٸیڈ کورنگی میں ڈراپ کرنے کے بعد شاہ زیب نے فون پر گلزار ہجری سے دوسری رائیڈ ملنے کا
بتایا تھا۔
اس کے بعد بار بار رابطے کے باوجود بیٹے سے رابطہ نہیں ہوسکا. گاڑی کو ٹریکر کی مدد سے چیک کرایا
گیا تو گاڑی سچل کے علاقے میں ہی گھوم رہی تھی.
تریکر کے ذریعے گاڑی بند کراکے کراچی میں اپنے رشتے داروں کو گاڑی کی لوکیشن دی. پولیس نے ٹریکر
کی مدد سے چیک کیا تو گاڑی صفورہ کے علاقے سے پاِئی گئی.
میرے بیٹے کی لاش گاڑی سے کچھ فاصلے پر ملی. مقتول کی ڈھاٸی سال قبل شادی ہوئی تھی اور اس کا ڈیڑھ
سال کا بیٹا ہے۔ مقتول حافظ قرآن اور حیدرآباد میں ان لائن ٹیکسی چلاتا تھا۔
پہلے بھی حیدر أباد ہی کے ٹیکسی ڈرائیور نوید بیگ کو اسٹیل ٹاون میں 16 ستمبر کو قتل کیا گیا تھا.
حیدرآباد کا حافظ قرآن آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کراچی میں قتل
