یمن کے حوثیوں نے بحرہ احمر میں اسرائیل کے جہاز کو یرغمال بنانے کا دعوی کیا ہے. حوثیوں کے ترجمان
نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ یہ کارگو جہاز برطانوی ملکیت اور جاپانی کمپنی کے زیر استعمال ہے.
اطلاعات کے مطابق ترکی سے بھارت کی طرف جانے والے اس جہاز پر 22 افراد سوار ہیں اور یہ اسرائیلی
تاجر کی ملکیت ہے.
اسلامی ممالک کی تنظیم اور 41 ملکی فوج کہاں ہے؟
حوثیوں نے کہا ان کی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم
جاری رہیں گے.
7 اکتوبر سے فلسطینیوں کے خلاف جاری کارروائیوںکے بعد سے حوثی اسرائیل پر کئی میزائل اور ڈرون حملے
کر چکےہیں. اسرائیلی جارحیت میں 5 ہزار سے زائد بچوں سمیت 13 ہزار فلسطینی شہید ہو چکےہیں.
اسرائیل نے تردید کی ہے کہ یہ جہاز اسرائیلی ملکیت نہیں اور نہ ہی کوئی اسرائیلی جہاز پہ سوار ہے.
اسرائیل کے ایک اور جہاز پر متحدہ عرب امارات کے قریب ڈرون حملہ
یاد رہے حوثیوں نے 2021 میںبھی اسی اسرائیلی تاجر کا جہاز اغوا کیا تھا. مغربی میڈیا حوثیوں کو ایران نواز
تنظیم قرار دیتا ہے. جس نے سعودی عرب کی قیادت میں 41 رکنی فوج کو یمن میں شکست دی ہے.
یمن میںمارچ 2013 سے جاری لڑائی کے بعد سعودی عرب یمن کے دارلحکومت ثنا سے حوثیوں کا
قبضہ چھڑانے میں ناکام رہا اور پھر جنگ بندی کے لیے حوثیوں کے ساتھ جدہ میں مذاکرات کیے.