عمران خان کو وزارت عظمیٰ کی کرسی تک لے جانے اور پھر اس پہ بٹھانے کے لیے دن رات سیاسی جوڑ توڑ کرنے والے
جہانگیر ترین اب وہ ہی کام کس کے لیے کررہے ہیں؟ یہ بڑا اہم سوال ہے کیونکہ نااہلی کی وجہ سے وہ تو فی الحال خود
وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں شامل لیکن ہاں کسی کے کہنے پر وک یہ کام ضرور کررہے ہیں۔
جہانگیر ترین گروپ 2018 کی طرح اس بار پہلے سے بھی زیادہ طاقتور ہونے جارہا ہے اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ
آئے روز کوئی نہ کوئی تحریک انصاف کا رہنما ان کے گروپ میں شمولیت اختیار کررہا ہے۔
جہانگیر ترین کا تازہ حملہ ہاشم ڈوگر اور مراس راس گروپ پر کیا گیا جہاں سے تین ارکان اسمبلی نے اپنے گروپس کو خیر باد
کہ دیا۔ جہانگیر ترین سے سابق رکن صوبائی اسمبلی راجہ یاور کمال، مامون تارڑ اور رائے اسلم نے ملاقات کی۔
تینوں ارکان اسمبلی نے ہاشم ڈوگر اور مراد راس گروپ چھوڑ کر جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
راجہ یاور کمال، مامون تارڑ اور رائے اسلم نے کہا وہ جہانگیر ترین کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔ جہانگیر
ترین نے تینوں ارکان اسمبلی کو ترین گروپ میں خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری، ملک
نعمان لنگڑیال اور امیر حیدر سانگھا بھی موجود تھے۔