بھارت میں کورونا وائرس کی شدید لہر، روزآنہ لاکھوں متاثر ہزاروں اموات

شیئر کریں:

بھارت میں کورونا وائرس کی تیسری لہر نے تباہی مچادی ہے روزآنہ کی بنیاد پر 2 لاکھ سے زائد مریضوں کی
تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ 2 لاکھ 34 ہزار 692 مریض سامنے آگئے۔ ساتھ ہی
ایک ہزار 341 افراد موت کی آغوش میں چلے گئے۔ اس طرح کورونا سے اب تک ایک لاکھ 75 ہزار 649
مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔ روزآنہ تباہی کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔

بڑی تعداد میں نئے کیسز آنے کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کی جگہ نہیں رہی، دوائیاں اور آکسیجن سلنڈرز
کا بھی بحران پیدا ہو چکا ہے۔ شہری علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں نے واپسی دیہی علاقوں کی طرف
جانا شروع کر دیا ہے۔

بھارت میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 45 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے دنیا میں سب سے زیادہ افراد
3 کروڑ 2 لاکھ افراد امریکا میں متاثر ہوئے ہیں۔

بھارت میں بڑے پیمانے پر متاثرین کی تعداد بڑھنے کے باوجود گزشتہ سال کی طرح لاک ڈاؤن نہیں کیا جارہا ہے۔
پچھلے دور میں مودی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے معیشت بیٹھ گئی تھی اور کروڑوں لوگوں کو شہروں سے
اپنے علاقوں میں جانے کے لیے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس مرتبہ زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹرا، گجرات
اور کرناٹکا کا انفارمیشن ٹیکنالوجی حب بنگلور ہوا ہے لیکن وہاں پابندیاں گزشتہ سال کی طرح نافذ نہیں
کی گئیں۔

ڈھائی کروڑ کی آبادی والی ریاست اترپردیش کے علاقوں میں لاک ڈاؤن کیا گیا۔ خیال رہے بھارت نے کورونا
سے بچاؤ کی ویکسین بنائی ہے کئی چھوٹے ملکوں کو عطیہ بھی کی لیکن اپنے ملک میں مقرر کیے گئے ہدف
سے انتہائی کم لوگوں کو ہی ویکسین لگائی جا سکی ہے۔ ویکسین کا اسٹاک بھی ختم ہو گیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق کیسوں کی بڑھنے کی وجہ مذہبی رسومات باالخصوص کمبھ میلا میں لاکھوں لوگوں کی شرکت
بنی ہے۔ گنگا میں اشنام کے لیے کوئی ایس او پیز کی پاسداری نہیں کی جارہی اب مجبورا وزیر اعظم نریندرا
مودی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ میلے میں شرکت نہ کریں۔

اسی طرح پاکستان اور بنگلہ دیش میں بھی صورت حال خراب ہورہی ہے ادھر بھی کئی علاقوں میں
لاک ڈاؤن کیے جارہے ہیں۔
خیال رہے دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ ممالک میں امریکا پہلے نمبر، بھارت دوسرے اور پاکستان کا 31واں نمبر ہے۔


شیئر کریں: