بھارت کی سب سے بڑی اور انتہاپسند ریاست اترپردیش میں حلال ٹیگ والی کھانے پینے کی اشیا فروخت
کرنے پر پابندی لگادی ہے.
حکومت نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہےپابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا تاہم بیرون ملک
برآمد کی جانے والی اشیا پابندی سے مستثنا ہوںگی.
مسلمانوںکے خلاف مختلف سطح پر قانون سازی کرنے والی انتہاپسند حکومت کا کہنا ہےکہ حلال کھانے
پینے کی اشیا اور ادویات کی خریدو فروخت کرنے والے کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی
جائے گی.
لو جہاد کے نام پر مسلمان جوڑے کا قتل
حکومت کی ایما پر حلال انڈیا پرائیویٹ لمیٹٰڈ چنئی، جمعیت علامئے ہند حلال ٹرسٹ دلی، حلال کونسل آف
انڈیا ممبئی، جمعیت علمائے مہاراشٹرا اور دیگر شہروں میںبھی جس کے نام کے ساتھ حلال لگاہوا ہے ان
کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں.
ریاست اترپردیش میں “لوجہاد” کے نام پر مسلمان نوجوانوں کو قید و بند کی صعوبتیں برادشت کرنی پڑی رہی
ہیں. مسلمان نوجوان اور ہندو لڑکی پسند کی شادی نہیں کر سکتے. ریاست میںمسلمانوںکا سماجی اور تجارتی
بائی کاٹ بھی کیا جارہا ہے.
متنازع لو جہاد قانون کے خلاف بھارت میں آوازیں اٹھنے لگی
مسلمانوںکو علاج و معالجے میں بھی امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑرہا ہے. یہی نہیں بلکہ گاؤ ماتا کے نام
پہ بھی مسلمانوںکو سر راہ تشدد کا نشانہ بنا کے زندہ جلادیا جاتا ہے.