بلوچستان میں انتہائی اہم مطلوب دہشت گرد سرغنہ مارا گیا ہے. ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ دہشت گرد کی ہلاکت
لُوٹی ہوئی رقم کی تقسیم کے تنازع پر تصادم میں ہوئی.
بھتے اور تاوان کی رقم کے تنازعہ پر بلوچ لبریشن فرنٹ کے دوگروپوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں
اہم مطلوب دہشت گرد سرغنہ محمد آسا عرف مُلّا ابراہیم ہلاک ہو گیا.
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے دہشت گرد آسا کے سر کی قیمت 40 لاکھ روپے رکھی تھی.
دہشت گرد محمد آسا 2010 میں بلوچ لبریشن فرنٹ میں شامل ہوا. خاران اور شور کے علاقے میں بطور
بی ایل ایف سرغنہ دہشت گرد کارروائیوں میں شامل رہا.
محمد آسا بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے مزدوروں کو قتل کرنے، ایرانی کنٹینر پر حملہ،
سیکیورٹی فورسز پر بارودی سرنگ کے حملے اور دہشت گردی کی لا تعداد وارداتوں میں ملوث تھا.
دہشت گرد آئی ای ڈی بنانے کا بھی ماہر تھا. محمد آسا کے خلاف بلوچستان کے مختلف حصوں میں 5
سے زائد مقدمات درج تھے.
بلوچستان میں انتہائی مطلوب دہشت گرد ملا ابراہیم مارا گیا
