اسرائیل کے خلاف یورپی حکومت نے بھی آواز اٹھا دی

کہتے ہیں نہ کہ ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ مظلوم کی آواز دور دور تک جاتی ہے۔ مظلوم فلسطینیوں کی آہیں اور سسکیاں دور دور تک سنائی دے رہی ہیں۔ اب یورپ سے بھی مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور ظالم اسرائیل کے خلاف آواز اٹھنے شروع ہوگئی ہے۔
نیٹو کے ہیڈکوارٹر اور یورپ کے پہلے ملک نے سرکاری سطح پر اسرائیل کی مذمت کردی ہے۔ بیلجیئم نے غزہ پر بمباری پر اسرائیل کے خلاف پابندی کا عندیہ دے دیا ہے۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم نے اپنی حکومت کو اسرائیل کے خلاف پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ غزہ کے اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے کی تحقیقات کا مشورہ دے دیا۔ نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سٹر نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیل کو جنگ بندی کے عالمی مطالبے کی کوئی پرواہ نہیں ہے،یہی وقت ہے کہ اسرائیل کے خلاف پابندی لگائے جائے۔
خیال رہے اسرائیل کی 7 اکتوبر سے جاری فضائی، بحری اور زمینی کارروائیوں میں ساڑھے دس ہزار نہتے فلسطینی شہید اور تیس ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ کی لاکھوں عمارتیں زمین بوس ہوچکی ہیں۔